عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 607684
اسکول یا کالج میں چندہ دیا جاسکتا ہے یا نہیں؟
سوال : اگر کسی اسکول یا کالج میں مسلم بچے یا مسلم بچی پڑھتی ہوتو کیا اس میں چندہ لگ سکتا ہے اور اگر لگ سکتا ہو تو اسکی صورت کیا ہوگی؟
جواب نمبر: 60768423-Nov-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 416-303/M=04/1443
کس نوعیت کا چندہ اور کس مد میں لگانے کی بابت پوچھنا چاہتے ہیں اس کو واضح کرکے سوال کرنا چاہئے تھا، زکاة و صدقات واجبہ کی رقم اسکول یا کالج وغیرہ کی تعمیر میں لگانا جائز نہیں، ہاں اس میں پڑھنے والے مسلم بچے یا بچیاں اگر مستحق زکاة ہوں تو تملیکاً زکاة و صدقات کی رقم ان کو دی جاسکتی ہے، اور اگر چندہ سے مراد عطیہ یا نفلی صدقہ ہے تو وہ ادارے کو دیا جاسکتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
(۱)انڈیا میں ایک اسلامی تنظیم ایک مدرسہ تعمیر کررہی ہے۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ تنظیم کے تمام ممبرمدرسہ کی تعمیر کے لیے تین سو پونڈ دیں گے چاہے وہ مالدار ہوں یا غریب ہوں (مقروض)۔ کیا کمیٹی کو تمام ممبران کو تین سو پونڈ ادا کرنے پر مجبور کرنا درست ہے، کیوں کہ سب ممبر تین سو پونڈ ادا کرنے پر راضی نہیں ہیں لیکن ان کو کمیٹی مجبور کررہی ہے؟ برائے کرم حوالہ عنایت فرماویں۔
2356 مناظرمیرے دونوں سالے کچھ آپسی اختلاف کی وجہ سے الگ ہونا چاہتے ہیں۔ بڑے سالے کی شادی ہوگئی ہے اور کم تنخواہ ہے اور چھوٹے سالے کی شادی ہونے والی ہے اور زیادہ تنخواہ ہے۔ الگ ہونے کے لیے ان لوگوں کو چھ لاکھ روپیہ کی ضرورت تھی۔ میں نے دینا چاہا لیکن میری والدہ نے یہ کہہ کر منع کردیا کہ تم ان کا گھر توڑنا چاہتے ہوکیا؟ جب کی سالے لوگ اپنے ماموں سے زیادہ قریب ہیں اور ماموں کی مالی حیثیت اچھی ہے۔ میری والدہ کا کہنا ہے کہ ان کے ماموں بیچ میں نہیں بول رہے ہیں جب کہ ان کے پاس بھی پیسہ ہے تو تم کیوں پیسہ دے کرکے الگ کرنا چاہتے ہو؟ کیا میری والدہ نے صحیح سوچا؟ جب کہ بڑے سالے نے پیسہ نہ ملنے پر بیوی کے زیور الگ کرکے ایک چھوٹا گھر لے لیا ہے۔میں پیسے دے سکتا ہوں مگرمیری والدہ مصلحتا منع کررہی ہیں۔ آپ کی کیا رائے ہے؟ جواب عنایت فرماویں۔
2470 مناظرعبداللہ
اور احمد ایک کمیٹی/بسسی کے ممبر ہیں جس کے پچاس ممبر ہیں او رپچاس ماہ پر مشتمل
ہے اور ہر ماہ اس کی قرعہ اندازی ہوتی ہے اور کل رقم ہے پچاس ہزارروپیہ۔ پندرہ ماہ
کے بعد عبداللہ کی کمیٹی/بسسی نکل آتی ہے اور پھر احمد اس رقم کو عبداللہ سے اس
شرط پر حاصل کرتا ہے کہ جب میری کمیٹی/ بسسی نکلے گی تو میں ٹمہیں ادائیگی کردوں
گا اور پھر اس طرح بیس مہینے گزرگئے ہیں لیکن احمد کی کمیٹی/ بسسی نہیں نکلی او
رمزید پندرہ مہینے باقی ہیں۔ احمد نے جو رقم لی تھی وہ بھی خرچ ہوچکی ہے۔ اب معلوم
یہ کرنا ہے کہ کیا احمد زکوة کا مستحق ہے یا احمد صاحب نصاب کہلائے گا کیوں کہ
آئندہ پندرہ ماہ میں کسی بھی ماہ اس کی کمیٹی/ بسسی نکل سکتی ہے؟ اور پھر اسے
عبداللہ کو رقم بھی واپس کرنی ہے او رمزید پندرہ ماہ تک اسے ہر ماہ ایک ہزارروپیہ
کمیٹی/بسسی کے جمع بھی کرنے ہیں۔
میرا فطرہ میرے والد صاحب نکالتے ہیں لیکن میرے ہونے والے شوہر بھی نکالنا چاہتے ہیں۔ کیا ایک انسان کادو مرتبہ دو جگہ سے ایک ہی سال میں فطرہ نکالا جاسکتا ہے؟
2539 مناظر