عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 60730
جواب نمبر: 60730
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 955-987/N=11/1436-U سوال میں مذکور خیراتی ادارہ میں غربا ،یتامی اور محتاج وتنگ دست لوگوں کے لیے جو فنڈ جمع ہوتا ہے،لوگوں کو اس فنڈ سے ۲۰۰/ روپے چندہ کی شرط کے ساتھ قرض دینا دو وجہ سے ناجائز ہے ؛ایک یہ کہ یہ تصرف چندہ دہندگان کی اجازت ومرضی کے خلاف ہے ؛کیوں کہ چندہ دہندگان عام طور پر غربا اور یتامی وغیرہ کی امداد کے لیے چندہ دیتے ہیں ، کسی کو قرض دینے کے لیے نہیں۔نیز بعض مرتبہ قرضہ کی وصول یابی مشکل ودشوار ؛بلکہ نا ممکن ہوجاتی ہے۔ اور دوسری وجہ یہ ہے کہ قرض کے ساتھ ۲۰۰/ روپے چندہ کی شرط لگانا امر زائد ہے اوراس میں جبر کا پہلو پایا جاتا ہے،جب کہ ہمارے اکابر علمائے کرام نے ایسے چندہ سے منع فرمایا ہے جو کسی زور ودباوٴ کے تحت وصول کیا جائے یا کسی کو دلوایا جائے(دیکھئے:”غیر سودی بینکاری“،ایک منصفانہ علمی جائزہ ص ۲۰۵-۲۰۷)، البتہ اس زائد رقم پر سود کی تعریف صادق نہیں آتی ؛کیوں کہ قرض دہندہ اپنے لیے یہ زائد رقم نہیں لیتا؛بلکہ قرض لینے والے کو اتنی رقم کے صدقہ کا مکلف بناتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند