عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 606872
کیا ہیرے سے بنے ہوئے زیورات پر زکاة نہیں؟
سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ کوئی ہیرے کے زیور خریدے اور ساتھ ہی یہ بھی نیت ہو کہ ضرورت کے وقت اسے بیچ کر قیمت کام میں لائیں گے ، تو کیا اس زیور پر زکوٰة واجب ہوگی؟
جواب نمبر: 606872
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 261-208/B=03/1443
خالص ہیرا اور صرف ہیرے سے بنے ہوئے زیورات پر زکاة واجب نہیں ہے، نیز اگر خریدتے وقت بیچنے کی پختہ نیت نہ ہو؛ بلکہ یہ نیت ہو کہ ضرورت کے وقت اسے بیچ کر قیمت کام میں لائیں گے تب بھی ہیرے کے زیور پر زکاة واجب نہیں ہے؛ البتہ ہیرا یا اس کے زیورات تجارت کے لیے ہوں، تو ان پر تجارت کی وجہ سے زکاة واجب ہوگی۔
قال فی الدر: (لا زکاة في الّلآلي والجواہر) وإن ساوت ألفاً اتفاقاً، (إلاّ أن تکون للتّجارة)، والأصل أن ماعدا الحجرین والسّوائم إنّما یزکّی بنیة التجارة بشرط عدم المانع الموٴدي إلی الثني، وشرط مقارنتہا لعقد التجارة وہو کسب المال بالمال بعقد شراء أو إجارة أو استقراض۔ (الدر مع الرد: 3/194، ط: زکریا دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند