عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 606308
کیا غیر مسلموں کو زکوة بھی دی جاسکتی ہے یا صرف نفلی صدقات؟
کیا ہم اپنے محلہ میں بہت ضرورت مند جس کی مدد کرنے والا کو نہ ہو ایسے کافر کو زکوة و نفلی صدقات دیے سکتے ہیں ؟ ان کو دینے سے کیا ہماری زکوةادا ہو جائے گی ؟ برائے مہربانی رہنمائی فرما دیجئے ۔ جزاک اللہ خیرا
جواب نمبر: 60630828-Sep-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 159-69/SN=02/1443
غیر مسلم کو زکاة کی رقم دینا جائز نہیں ہے، ا س سے زکاة ادا نہ ہوگی؛ ہاں نفلی صدقہ ضرورت مند غیر مسلموں کو دے سکتے ہیں۔ وأما أہل الذمّة لا یجوز صرف الزکاة إلیہم بالاتفاق، ویجوز صرف التطوع إلیہم بالإتفاق الخ (تاتارخانیہ: 3/212، مطبوعہ: زکریا)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں
زکوة کے بارے میں جاننا چاہتاہوں۔ اگر گزشتہ سال میری بچت چار لاکھ تھی اورمیں نے
ان پیسوں کی زکوة ادا کردی ہے،اب میں ان پیسوں کو مستقبل کے اخراجات کے لیے رکھنا
چاہتا ہوں۔ اب اس سال میری بچت تین لاکھ ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا مجھ کو صرف اس
سال کی بچت تین لاکھ پر زکوة ادا کرنی ہوگی یا میری پچھلی تمام بچت پر؟
ایک تولہ سونے کے ساتھ روپیے پیسے بھی ہوں تو کیا زکاۃ واجب ہوگی؟
4676 مناظرحنفی مسلک کا نصاب زکوة کیا ہے؟
4391 مناظرمیرے والد صاحب کا ایک اکاؤنٹ ہے جو کہ میرے
نام پر ہے جس سے وہ غالباً شیئر کا کاروبار کرتے ہیں۔ چونکہ میں انیس سال کا ہوں
اور بینک شیئر پر سود دیتا ہے تو اس اکاؤنٹ کے بارے میں میری کیا ذمہ داری ہے؟
دعاؤں میں یاد رکھیں۔