• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 60534

    عنوان: پلازہ کی مالیت پر زکاة ہے یا نہیں؟

    سوال: میرے ایک دوست ایک پلازہ بنا رہے ہیں جو ابھی زیر تعمیر ہے اور جس کے لئے کچھ رقم اپنے پاس سے لگا رہے ہیں اور کچھ رقم اپنے بچوں اور عزیزو اقارب سے بھی لے رہے ہیں۔ان کا ارادہ یہ ہے کہ اگر پلازہ اچھے کرائے پر چڑھ گیا تو اس کو کرائے پر دے دیں گے اور اگر اچھا گاہک مل گیا تو پلازہ بیچ دیں گے ۔ یعنی دونوں میں سے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں کہ اس پلازہ کی زکوٰة کس حساب سے دی جائے ۔ جزاک اللہ خیراً و احسن الجزا

    جواب نمبر: 60534

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1041-827/D=10/1436-U پلازہ کی مالیت پر زکاة نہیں ہے، ہاں جب کرایہ پر اٹھ جائے گا یا کسی کے ہاتھ فروخت ہوجائے گا اس وقت حاصل ہونے والے کرایہ یا قیمت پر نصاب کا سال پورا ہونے کے بعد زکاة ادا کرنا واجب ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند