• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 604984

    عنوان:

    كسی نے یہ كہہ كر زكات دی كہ كسی مستحق كو دیدینا‏، اگر وہ خود مستحق ہو تو اس رقم كا استعمال كرسكتا ہےیا نہیں؟

    سوال:

    امید ہے کہ آپ بخیر و عافیت ہوں گے حضرت مجھ کو کسی صاحب نے (۷۰۰۰۰)سترہزارروپے زکوة کی رقم دی تھی تاکہ اس رقم کو مصرف زکوة میں خرچ کرو اور اس وقت میری مالی حالت ٹھیک نہیں تھی میرے پاس گھر نہیں تھا اور میں کراے کے گھر میں تھا ۔ تو اسوقت میں نے اپنی بیوی کے زیورات بیچ کر جس کی قیمت( ۶۰۰۰۰) ساٹھ ہزار روپے تھی۔ اور کچھ رشتے داروں کے پاس سے تقریباً (۲۰۰۰۰۰) دو لاکھ روپے قرض لیکر اپنے لیے دو روم بنانا شروع کیا تو پیسے کی کمی کی وجہ سے وہ زکوة کی رقم کو گھر بنانے میں استعمال کیا ۔ میں مسجد کا امام ہو میری تنخواہ (۶۰۰۰)چھ ہزار روپے ہے اور میرے پاس نقد رقم بھی نہیں بس وہی تنخواہ کے ذریعے سے گزارا ہو تا ہے ۔ تو کیا میرا وہ زکوة کی رقم استعمال کرنا صحیح ہے یا نہیں؟

    تفصیلا جواب عرض ہے ۔ جزاک اللہ خیرا واحسن الجزائہ

    جواب نمبر: 604984

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1103-801/H=10/1442

     آپ کو تو اُن (معطی) صاحب نے مصرف میں اپنی زکاة خرچ کرنے کا وکیل بنایا تھا آپ کو اپنے اوپر خرچ کرنے کی اجازت ان صاحب نے نہیں دی تھی اب آپ وہ رقم ان کو لوٹادیں اور اگر آپ مستحق زکاة ہیں تو ان صاحب سے کہہ دیں کہ یہ زکاة آپ مجھے دیدیں کیونکہ میں مصرف زکاة ہوں وہ صاحب آپ کو دیدیں تو آپ کو اپنے ذاتی تصرف میں اس رقم کو لانا درست ہوجائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند