• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 604904

    عنوان:

    جس كے پاس استعمال كی گاڑیاں ہوں اسے زكاۃ كی رقم دینا كیسا ہے؟

    سوال:

    کیاایسے شخص کو زکوة کی رقم دی جاسکتی ہیے جس کے پاس نصاب کی مقدارسے زیادہ رقم کی خداستعمال کی گاڑیاں ہیے اورمذکورہ شخص صحت مندبھی ہیے اگر محنت کاکام کریں تو محتاج نہیں رہ سکتا؟

    جواب نمبر: 604904

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 852-220/D=10/1442

     گاڑی جو خود استعمال میں رہتی ہے اور ضرورت سے زاید نہیں ہے تو اس کا ہونا تو مانع اخذ زکاة نہیں ہے بشرطیکہ وہ مستحق زکاة لینے کا ہو۔

    حاصل یہ کہ اپنی ضرورت اور استعمال سے زاید چیزیں مکان گاڑی وغیرہ اگر ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہوجائے تو اس کے پاس رہتے آدمی زکاة لینے کا مستحق نہیں ہوتا۔ اور اگر آدمی کے استعمال میں یہ چیزیں ہیں یا ان کی قیمت ساڑھے باون تولہ چاندی کے برابر نہیں ہوتی تو پھر زکاة اسے دی جاسکتی ہے۔

    مگر ہٹے کٹے صحت مند آدمی کا سوال کرنا برا ہے اگرچہ مستحق زکاة ہونے کی صورت میں اسے زکاة کی رقم دینا جائز ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند