• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 604826

    عنوان:

    مشترک جائیداد كی زكاۃ كیسے ادا كی جائے گی؟

    سوال:

    ہم تین بھائیوں اور ان کی اولادیں ان سب کے ملا کر مشترک کچھ پلاٹس اور نقد رقم ہے جو کہ تقریباّ ساٹھ لاکھ کی پراپرٹی ہوتی ہے - کس کا کتنا حصہ ہے اس کا کوئی اندازہ نہیں- گھر کی خواتین کے اپنے اپنے زیورات ہے 1- کل کتنی زکوٰة ادا کر نی ہو گی؟ 2-صاحب نصاب خاتون کی زکوٰة ہم ادا کر سکتے ہیں کیا؟

    جواب نمبر: 604826

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 824-19T/D=10/1442

     (۱) جو چیزیں تینوں بھائیوں کے درمیان مشترک ہیں ان میں شرکت کا تناسب باہم طے کرلینا چاہئے تاکہ آئندہ اس سے متعلق دیگر معاملات درست رہیں۔ تینوں برابر کے حصہ دار ہیں یا کمی زیادتی کے ساتھ یہ بات صاف طور پر طے ہوجائے ۔

    (۲) پلاٹس اگر تجارت کے لئے نہیں ہیں تو ان کی قیمت پر زکاة واجب نہیں۔ نقد رقم، سونے چاندی اور مال تجارت پر زکاة واجب ہوتی ہے۔ جو بھائی جس قدر مالیت کا مالک ہے اس پر اسی مالیت کی زکاة واجب ہوگی۔

    (۳) جس خاتون کی ملکیت میں جس قدر زیور ہے اس کی زکاة اسی خاتون پر واجب ہوگی۔ خاتون کا شوہر بتاکر ادا کردے تو اس سے بھی ادا ہوجائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند