عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 604700
بغیر بتائے دوسرے کی طرف سے زکات ادا کرنے کا حکم
کیا میں اپنے والدین کی یا بیوی کی زکاة ان کو بنا بتائے ان کے ہی مال سے ادا کرسکتاہوں کہ نہ تو انہیں معلوم ہو کہ میں نے ان کی زکاة ادا کی ہے اور نہ کہ یہ زکاة ان کے مال سے ادا کی ہے؟ اگر نہیں تو اس طرح پہلے ادا کی ہوئی زکاة کا کیا حکم ہے؟ اور اگر یہ طریقہ صحیح نہیں ہے تو کیا ان کو اس کی اطلاع کردینے پر پہلے دی ہوئی زکاة ادا ہوجائے گی؟
جواب نمبر: 604700
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:758-753/sd=1/1443
زکات میں نیت کرنا شرط ہے، جب مالک کی طرف سے نیت نہیں پائی گئی تو زکات اداء نہیں ہوگی، لہٰذا صورت مسئولہ میں اگر آپ نے والدین یا بیوی کی زکات ان کے مال میں سے ان کو بتائے بغیر اداء کی ہے تو وہ زکات اداء نہیں ہوئی اور بعد میں ان کو اطلاع کردینے سے زکات اداء نہیں ہوگی اور آپ بلا اجازت مال میں تصرف کرنے کی وجہ سے ضامن ہوں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند