عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 604433
زكاۃ كی رقم مستحق كو ہدیہ كے نام سے دینا؟
سوال : کیا زکوة کی رقم دیتے وقت زکوة دینے والے کو یہ کہنا ضروری ہے کہ یہ زکوة کی رقم ہے یا نہیں۔اور اگر کہیں تو کیا اس سے وہ شخص ملامت تو نہیں ہوگا۔کیا ہم زکوة کی رقم مسجد یا مدرسے کی تعمیر میں خرچ کر سکتے ہیں یا نہیں؟اسلامی تعلیمات کی روشنی میں راہنمائی فرمائیں۔
جواب نمبر: 60443328-May-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 807-172T/D=10/1442
(۱) زکاة کی رقم مستحق کو دیتے وقت یہ کہنے کی ضرورت نہیں ہے کہ یہ زکاة کی رقم ہے؛ بلکہ ہدیہ کے نام سے بھی دے سکتے ہیں۔
(۲) زکاة کی رقم مسجد یا مدرسہ کی تعمیر میں خرچ نہیں کرسکتے؛ بلکہ کسی مستحق زکاة کو مالک بناکر دینا ضروری ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا زکاۃ ساڑھے سات تولہ سونے سے کم پر بھی واجب ہوتی ہے؟
34176 مناظرمیری ایک دکان ہے جو پگڑی کی ہے۔ چار سال پہلے لیز پر لی تھی پر نام پرایک سال پہلے ہوئی ہے۔ میں نے وہ دو سال پہلے کرایہ پر دی ہے۔ دکان خریدنے پر میں نے لون بھی لیا تھا جو اب تک پورا نہیں دیا ہے۔ کیا مجھ پر دکان کی مالیت کی زکوة واجب ہے یا اس کے کرایہ پر ہوگی؟
4952 مناظرمجھے آپ سے پروویڈنٹ فنڈ اور زکوة کے متعلق
کچھ پوچھنا ہے۔ اگر کسی شخص کے پاس زندگی میں پہلی مرتبہ مثلاً ربی الاول میں اتنے
روپئے آتے ہیں کہ جس سے وہ صاحب نصاب بن جاتا ہے لیکن اس پر پورا سال ابھی نہیں
گزرتا ہے کہ وہ سارا مال شعبان کے مہینہ میں ختم ہوجاتا ہے، لیکن وہ شخص جہاں پر
ملازمت کرتا ہے تو وہاں پر اس کی تنخواہ میں سے ایک مخصوص روپیہ پروویڈنٹ فنڈ کے
مد میں کاٹ لئے جاتے ہیں اور اس شخص کے پروویڈنٹ فنڈ میں اتنے روپئے ضرور ہیں جو
صاحب نصاب والی مقدار سے زیادہ ہیں او ران پر سال بھی گزر گیا ہے،لیکن چونکہ وہ سارے
روپئے کمپنی کی تحویل میں ہوتے ہیں اس لیے وہ شخص ان پروویڈنٹ فنڈ کے پیسوں کو
استعمال میں نہیں لا سکتا ۔ تو مجھے یہ پوچھنا ہے کہ مذکورہ صورت میں جب کہ اس شخص
کے ذاتی روپئے تو تمام شعبان میں ختم ہوچکے ہوں تو اس کو دوبارہ انتظار کرنا ہوگا
کہ اس کے پاس دوبارہ اتنے روپئے آئیں جن سے وہ صاحب نصاب بن جائے اور اس پر پورا ایک
سال گزر جائے تو پھر اس پر زکوة فرض ہوگی یا پھر چونکہ پروویڈنٹ فنڈ میں اتنے
روپئے ہیں جن کی رو سے یہ صاحب نصاب بن چکا ہے اس لیے دوبارہ اتنے روپیوں کا انتظار
نہیں کرنا ہوگا جو اسے صاحب نصاب بنا سکے اور پھر ایک سال گزرنے کے بعد وہ ان پر
زکوة ادا کرے؟
میری نوکر شروع کرنے کے بعد ایک سال پہلے میں نے اپنا ذہن بنایا کہ میں اپنی آمدنی کا دس فیصد اللہ کے راستہ میں خرچ کروں گا۔ (دل میں بغیر زکوة کی نیت کئے ہوئے)۔ کیا اب وہ پیسہ زکوة تصور کیا جاسکتا ہے جو کہ میں نے ادا کیا ہے یا مجھ کو ایک سال کے بعد اپنی زکوة ادا کرنی پڑے گی؟
2225 مناظرمیرا سوال یہ ہے کہ ڈاکٹر ذاکر نائک نے پیس ٹی وی نامی ایک چینل شروع کیا ہے۔ اس کا دعوی ہے کہ اس کے پاس مختلف علمائے کرام کے فتاوی موجود ہیں جس میں مذکور ہے کہ زکوة کی رقم کسی ایسے چوبیس گھنٹہ نشر ہونے والے اسلامی سیٹلائٹ ٹی وی چینل کو دے سکتے ہیں جس کا مقصد اسلام کے پیغام کو پھیلانا ہے۔ اس بارے میں علمائے دیوبند کیا فرماتے ہیں؟
3266 مناظر