عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 60326
جواب نمبر: 60326
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 948-948/M=9/1436-U زکات کی رقم براہ رست مسجد کی تعمیر میں لگانا جائز نہیں، کیوں کہ اس میں تملیک نہیں پائی جاتی ، اور زکاة کی رقم مسجد میں لگانے کے لیے رسمی تملیک کا طریقہ اختیار کرنا بھی درست نہیں، ہاں اگر زکاة کسی غریب اور مستحق شخص کو دے کر مالک بنادیا جائے پھر وہ اپنی خوشی سے بلاجبر کے مسجد میں دیدیے تو اس کو لگاسکتے ہیں؛ لیکن سوال میں جو طریقہ اختیار کیا گیا وہ صاف اور بے غبار نہیں، غریب کو دے کر واپس لینے کی صورت میں جبری اور رسمی معلوم ہوتی ہے، پھر اتنی بڑی رقم ایک غریب کو دینا کہ جس سے وہ صاحب نصاب ہوجائے یہ بھی مکروہ ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند