عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 602651
اگر عورت اپنا زیور بیٹی كے نام كردے تو كیا اس پر زكاۃ واجب نہیں ہوگی؟
میری بیوی کا زیورہے اور وہ زیور میری بیٹی کے لیے رکھنا چاہتی ہے، تو کیا اس کی زکاة دینا ضروری ہے؟ میں نے سنا ہے کہ اگر ارادہ کیا ہے کہ یہ زیور لڑکی کو دینا ہے تو اس پر زکاة نہیں ہے، اس بارے میں وضاحت فرمائیں۔ جزاک اللہ
جواب نمبر: 602651
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 458-343/D=06/1442
صرف ارادہ کرنا کافی نہیں ہے بلکہ اگر بیٹی کو مالک بناکر ابھی دیدے بیٹی بالغ ہو تو اس کا قبضہ بھی کرادے تو آپ پر زکاة واجب نہ ہوگی۔ نابالغہ ہے تو قبضہ کرانا ضروری نہیں؛ البتہ زبان سے کہنا کہ میں نے یہ زیور اپنی اس بیٹی کو دیدیا پھر باپ جو اس کا ولی ہے اس کے قبضہ میں دے دینے سے بیٹی مالک ہوجائے گی جب تک وہ نابالغہ رہے گی اس کی زکاة ماں بیٹی کسی پر واجب نہ ہوگی۔
اور بیٹی کے بالغہ ہونے کی صورت میں دوسرے مال (نقد روپئے، دیگر زیور اگر ہوا) کو ملاکر وہ صاحب نصاب ہوگئی تو اپنے مال کی زکاة بالغہ لڑکی کو دینا ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند