• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 602261

    عنوان:

    گذشتہ چھ سالوں کی زکات كس طرح ادا كی جائے گی؟

    سوال:

    جناب میرا مسئلہ زکوة کے متعلق ہے ․ جیسا کہ میں کاروبار کرتا ہوں اور میرے پاس تقریباً پانچ تولہ سونا اور دس تولہ سونے کے برابر کی رقم موجود ہے۔ میرے پاس پانچ تولہ سونا چھ سالوں سے موجود ہے تو کیا ہر سال اُس پانچ تولے سونے پر زکوة دینا فرض ہوگی؟ علماء کرام جلد از جلد جواب دیں۔

    جواب نمبر: 602261

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:427-348/sd=7/1442

     اگر پانچ تولے سونے کے ساتھ کچھ رقم بھی ہو یا مال تجارت ہو یا کچھ چاندی ہو اور مجموعہ کی رقم چاندی کے نصاب کو پہنچ جائے، تو گذشتہ چھ سالوں کی زکات فرض ہوگی اور مفتی بہ قول کے مطابق سونے کی قیمت میں ادائیگی کے دن کی قیمت کا اعتبار ہوگا؛البتہ دوسرے سال کی زکاة کا حساب لگاتے ہوئے کل مالیت میں سے پہلے سال واجب ہونے والی زکاة کی رقم منہا کر کے چالیسواں حصہ ( ڈھائی فیصد) نکالا جائے گا، اسی طرح تیسرے سال کی زکاة کا حساب لگاتے ہوئے کل مالیت میں سے پہلے اور دوسرے سال واجب ہونے والی زکاة کے برابر رقم منہا کرنے کے بعد پھر چالیسواں حصہ ( ڈھائی فیصد) نکالا جائے گا،اسی طرح گذشتہ چھ سالوں کی زکوة کا حساب لگایا جائے گا ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند