• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 601312

    عنوان:

    مشترك كاروبارمیں زكاۃ كس پر واجب ہوگی؟

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسلہ ذیل کے بارے میں کہ محمد سہیل نے تقریباً ۱۳لاکھ روپے کا بزنس ہے میڈیکل ایجنسی محمد سہیل نے کل رقم اپنی بہن راشدہ سے لی ہے محمد سہیل اور راشدہ کا مشرک کاروبار ہے راشدہ کہتی ہے سہیل سے زکوٰة تم دو کیونکہ مالک آپ ہیں سہیل کا کہنا ہے کہ زکوٰة آپکو دینی ہوگی کیونکہ اصل مالک آپ ہیں سہیل ماہانہ منافع کی رقم کبھی دیتا ہے اور کبھی نہیں دیتا ہے حضرت والا سے ادب واحترام و عاجزانہ درخواست ہے کہ صحیح مسلہ کی طرف رہنمائی فرمائیں، بہت مہربانی ہوگی۔

    جواب نمبر: 601312

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:329-282/L=5/1442

     مذکورہ بالا صورت میں چونکہ اصل رقم کی مالک بہن ہے ؛اس لیے زکوة کی ادائیگی بھی بہن پر لا زم ہوگی۔

    الزکاة واجبة علی الحر العاقل البالغ المسلم إذا ملک نصابا ملکا تاما وحال علیہ الحول " أما الوجوب فلقولہ تعالی: وَآتُوا الزَّکَاةَ (البقرة:43) ولقولہ صلی اللہ علیہ وسلم أدوا زکاة أموالکم " وعلیہ إجماع الأمة․ (الہدایة فی شرح بدایة المبتدی 1/ 95)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند