عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 600907
کوئی بھی مقروض شخص جو صاحب زکات نہ ہو وہ دوسروں سے زکات لے کر اپنا قرض ادا کر سکتا ہے ؟
آج کل عام طور پر دیکھا جاتا ہے کہ اگر کسی شخص نے قرض لیا ہے کاروبار یا کسی اور غرض سے ، لیکن اسے نقصان ہو گیا ہے اور وہ اپنا قرضہ ادا نہیں کر پا رہا ہے اور وہ شخص صاحبِ زکات بھی نہیں، کیا اس صورت میں اپنے تعلقات والے سے زکوة لے کر قرض ادا کر سکتا ہے ، اس شخص کو زکوة دینے سے زکوة ادا ہو جائے گی ؟
برائے کرم رہبری فرمائیں ۔
جواب نمبر: 600907
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 166-135/M=03/1442
اگر مقروض (قرض لینے والے) کے پاس سونا، چاندی، روپیہ تجارتی مال میں سے کچھ بھی نہیں ہے جس سے وہ قرض ادا کرسکے اور وہ مستحق زکاة ہوگیا ہے تو اسے زکاة دی جاسکتی ہے، زکاة دہندہ کی زکاة ادا ہو جائے گی اور زکاة لینے والے کو اختیار ہے اس رقم کو اپنی جس ضرورت میں چاہے صرف کرسکتا ہے اس پیسے کو قرض کی ادائیگی میں بھی دے سکتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند