• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 600835

    عنوان:

    جان كے بدلے جان كے تصور سے بكرا ذبح كرنا درست نہیں

    سوال:

    میری 11 مہینے کی بینٹی اچ اچانک ایک آپریشن کرانا پڑھ گیا۔ آسال میں اسکو بہوت سایہ دار پیٹ میں درد اتھا تھا ، اور الٹیان نہیں رک تھی تھی۔ ڈاکٹر کو دیکھایا تو غیر فونین سرجری کرنا ہو کا تھا ، کونکی آنت اندار دوسری آنت غوث گی تھی تھی جسکی واجہ سے لیٹرین نہیں ہو رہی تھی۔ مائن سرجری سی پہلے نیاٹ کر لی تھی تھی مین ایک بیکرا صدقہ کرونگہ۔ میگڑ جب سرجری مکممل ھوئی ٹو ڈاکٹر نی 3 مہین کی بات ایک اور آپریشن باٹایا کنکی انھوون خرآب آنت کے ھسے کو بات دیا دیا اور پیٹ میں سی پوٹی کا راستا بنہ دیا۔ 3 مہینوں کے بعدہ وہ اونٹ واپس جوڈینگے ۔ اب میری یہ سمجھا نہیں آراھا کی مرکزی صداقت میں مانا ہوا ہے بکرا اب زیبا کراون یا فیر ڈوسری آپریشن کی بات؟ مہرانی کرمے مے ئل مسلے پیر روشنی دایلین اور مجھ ساہی کارے میں میں مدین کریمین جزاک اللہ

    جواب نمبر: 600835

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 152-121/M=03/1442

     سوال کئی بار پڑھنے کے باوجود اس کے تمام الفاظ ہماری سمجھ میں نہیں آئے لیکن منشاء سوال جو میں سمجھ سکا وہ یہ ہے کہ بچی کی سرجری سے پہلے آپ نے نیت کی تھی کہ ایک بکرا صدقہ کروں گا اور اب سرجری مکمل ہو چکی ہے لیکن ڈاکٹر نے تین ماہ کے بعد ایک دوسرا آپریشن بھی بتایا ہے تو آپ یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ بکرا اِسی وقت ذبح کرادوں یا دوسرے آپریشن کے بعد۔ اگر منشاء یہی ہے تو جواباً عرض ہے کہ آپ نے منت نہیں مانی تھی صرف نیت کی تھی تو محض نیت کرنے کی وجہ سے بکرا صدقہ کرنا لازم نہیں ہوا۔ آپ نیت کی تکمیل میں زندہ بکرا صدقہ کرنا چاہیں تو کر سکتے ہیں، ابھی کردیں یا دوسرے آپریشن کے بعد ہر طرح درست ہے لیکن اس تصور سے بکرا ذبح کرنا درست نہیں کہ جان کے بدلے جان کی قربانی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند