• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 600193

    عنوان:

    گھر پر رکھے مدرسہ کے صندوق میں رقم ڈال كر ذاتی استعمال میں لانا؟

    سوال:

    ہمارے یہاں مدرسہ کے چندہ کا ایک نظام یہ ہے کہ مدرسہ کی جانب سے ایک صندوق/ڈبہ لوگوں کی رضامندی سے ان کے گھر رکھا جاتا ہے ، جس میں وہ حسب وسعت روزانہ یا کبھی کبھی کچھ نہ کچھ روپے پیسہ ڈال دیا کرتے ہیں عام طور پر نفلی صدقات کی رقم وہ اس میں ڈالتے ہیں اب اس میں یہ صورت بہت سی مرتبہ پیش آتی ہے کہ اگر کسی آدمی نے مذکورہ صندوق اپنے گھر رکھا اور اس میں روپے ڈال دئے پھر بعد میں اسکو ان روپے پیسے کے استعمال کی ضرورت پیش آئی یا اسکا ارادہ کسی اور رفاہی کام میں خرچ کرنے کا ہو گیا تو کیا اس صندوق میں ڈالے ہوئی رقم وہ اپنے ذاتی استعمال میں لا سکتا ہے یا کسی اور رفاہی کام وغیرہ میں خرچ کر سکتا ہے ؟ جزاکم اللہ خیرا۔ بینوا توجروا

    جواب نمبر: 600193

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 30-14/D=02/1442

     چونکہ صندوق میں ڈالے ہوئے روپئے پیسے، ڈالنے والے کی ملکیت سے نہیں نکلے (جب تک مدرسے والے اسے اپنی تحویل میں نہ لے لیں) اس لئے ڈالنے والے اس رقم کو ذاتی اپنے استعمال میں یا دوسرے رفاہی کام میں خرچ کر سکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند