عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 59732
جواب نمبر: 59732
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 903-903/M=9/1436-U آپ کی بیوی اگر نصاب کی مالک ہے تو حسب شرائط وجوب اس کی زکاة خود بیوی پر واجب ہے، اور آپ کے پاس جو رقم ہے اگر وہ حاجت اصلیہ سے زائد اور دَین سے فارغ ہے اور اس پر سال پورا ہوگیا ہے تو اس کی زکاة ادا کرنا آپ پر لازم ہے، آپ کی بہن اور سسرال والے اگر غریب اور مستحق زکاة ہیں تو ان کو زکاة کی رقم دے سکتے ہیں، اپنی بیوی کو زکاة دینا صحیح نہیں، اسی طرح اپنے ماں باپ اور اپنی اولاد کو زکاة دینا جائز نہیں، اپنے اصول وفروع کو چھوڑکر اپنے غریب بھائی، بہن، خالہ، ساس، سسر، سالے اور سالی وغیرہم کو زکاة دے سکتے ہیں، بشرطیکہ یہ لوگ مستحق زکاة ہوں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند