• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 59667

    عنوان: مسئلہ یہ ہے کہ کچھ دنوں پہلے ہمارے یہاں تبلیغی اجتماع کے لیے رقم جمع کی گئی تھی اجتماع ہوا اور کچھ رقم بچ گئی جن صاحب کے پاس رقم تھی انہوں نے وہ رقم مسجد میں دیدی بغیر اطلاع دیے ان لوگوں کو جنہوں نے اجتماع کے لیے چندہ دیا تھا اب سوال یہ ہے کہ کیا یہ رقم مسجد میں دینا درست ہے ؟ برائے کرم جواب مرحمت فرمائیں

    سوال: مسئلہ یہ ہے کہ کچھ دنوں پہلے ہمارے یہاں تبلیغی اجتماع کے لیے رقم جمع کی گئی تھی اجتماع ہوا اور کچھ رقم بچ گئی جن صاحب کے پاس رقم تھی انہوں نے وہ رقم مسجد میں دیدی بغیر اطلاع دیے ان لوگوں کو جنہوں نے اجتماع کے لیے چندہ دیا تھا اب سوال یہ ہے کہ کیا یہ رقم مسجد میں دینا درست ہے ؟ برائے کرم جواب مرحمت فرمائیں

    جواب نمبر: 59667

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 843-672/D=8/1436-U چندہ دہندگان کو اس شخص کے عمل کی اطلاع کردی جائے اگر ان کی رضامندی ہوجائے تو ٹھیک ہے اور ا گر وہ لوگ کسی دوسرے مصرف میں خرچ کرنے کی بات کہیں تو مسجد میں دینے والے شخص کو وہ رقم ادا کرنی ہوگی کیونکہ یہ شخص امین تھا، بغیر مالکان کی اجازت کے تصرف کا حق اسے نہیں تھا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند