عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 57748
جواب نمبر: 57748
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 464-462/L=4/1436-U
مذکورہ بالا صورت میں اگر پلاٹ کو گھر بنانے کی نیت سے خریدا گیا ہے تو اس کی مالیت پر زکاة نہیں ہے، اسی طرح کار کی مالیت پر بھی زکاة نہیں ہے اسکے علاوہ کی رقم پر قرض منہا کرنے کے بعد زکاة واجب ہوگی، بشرطیکہ اس پر سال بھی گذرجائے۔ نوٹ: جواب درست ہے، البتہ آپ شوہر بیوی شرکت کا معاملہ صاف کرلیں تاکہ متعین ہوسکے کہ کس قدر نقد رقم کس کی ملکیت ہے پھر اسی اعتبار سے جو صاحب نصاب ہوگا اس پر زکاة واجب ہوگی۔ (د)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند