• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 57655

    عنوان: جسے زکاة کا پیسہ دیا جائے کیاوہ اس کے گھر کا وہ شخص کھا سکتاہے جو خود صاحب نصاب ہو ، کیوں کہ صاحب نصاب زکاة کا پیسہ نہیں کھا سکتاہے؟

    سوال: جسے زکاة کا پیسہ دیا جائے کیاوہ اس کے گھر کا وہ شخص کھا سکتاہے جو خود صاحب نصاب ہو ، کیوں کہ صاحب نصاب زکاة کا پیسہ نہیں کھا سکتاہے؟

    جواب نمبر: 57655

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 318-315/B=4/1436-U

    مستحق زکاة کو جب زکاة د دی جاتی ہے تو وہ اس کا مالک ہوجاتا ہے، پھر اس کو اختیار ہوتا ہے چاہے خود استعمال کرے اور اگر چاہے تو ہدیہ بھی کرسکتا ہے، صورت مسئولہ میں اگر وہ شخص اپنے گھر کے دوسرے لوگوں کو دے رہا ہے تو ان کے لیے کھانا درست ہے، کیونکہ ان کے حق میں یہ ہدیہ ہے زکاة نہیں۔ قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لکِ صدقة ولنا ہدیةٌ، مشکاة مع المرقاة: ۴/۱۶۷، قال الطیبي: إذا تصدق علی المحتاج بشيء ملکہ فلہ أن یہدي بہ إلی غیرہ اھ وہو معنی قول ابن الملک فیحل التصدق علی من حرم علیہ بطریق الہدیة (مرقاة المفاتیح: ۴/۱۶۷،ط: ملتان،پاکستان)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند