عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 54636
جواب نمبر: 5463630-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1263-1263/M=11/1435-U اگر پھوپھی غریب اور مستحق زکاة ہیں تو زکاة کی رقم ان کو دے سکتے ہیں، زکاة دے کر اُن کو مالک بنادیں پھر وہ اپنے علاج کے لیے آپ کو دے دیں تو علاج میں استعمال کرسکتے ہیں، اگر ان کا نفقہ آپ کے ذمہ ہے تو زکاة نفقہ میں شمار نہ کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
زید محدود تنخواہ دار ملازم ہے۔ اس کی ضروریات آمدنی سے زیادہ ہیں ۔کیا زید کے لیے جائز ہوگا کہ وہ زکوةکی رقم لے؟ جب کہ اس کے قریبی لوگوں نے از روئے احسان اپنی تجارت میں حصہ دار مانا ہے اور ضرورت شدیدہ پر زید کے کھاتے میں جمع رقم سے نکال کر دیتے ہیں اوراس کھاتے پر زید کا کنٹرول نہیں ہے اورقبضہ بھی نہیں ہے۔ وہ لوگ مناسب مال جمع ہونے اور مناسب وقت آنے پر زید کے لیے کوئی بڑا کام کرنا چاہتے ہیں۔ حالا نکہ ماہانہیا اپنی ضرورت پر رقم مانگنے پر انھیں اچھا نہیں لگتا۔ آپ سے درخواست ہے کہ شریعت کا نقطہ نظر بیان فرماکر شکریہ کا موقع دیں۔
2278 مناظرزکات
کی بارے میں مجھے ایک فتویٰ چاہیے کہ میں نے ایک مسجد بناکر وقف کردیا (الحمد للہ)
اس مسجد کے امام کو میں ماہانہ تنخواہ دیتا ہوں، اس تنخواہ کو میں زکات میں شامل کرسکتا
ہوں یا نہیں؟
مرنے والے کی جمع شدہ رقم میں زکاۃ ہے یا نہیں؟
2577 مناظرمیں
نے سعودی عربیہ میں ایئرپورٹ کے عبادت خانہ میں دیکھا کہ ایک شخص نماز پڑھ رہا تھا
ایک دوسرا شخص آکر اس کے ساتھ شریک ہوگیا جب کہ وہ درمیانی نماز میں تھا، جب کہ
پہلا شخص امام بن گیا۔ برائے کرم مجھے بتائیں کہ کیا اگر کوئی شخص نماز پڑھ رہا ہے
اور ہم جانتے ہیں کہ یہ فرض نماز ہے تو کیا ہم اس کے ساتھ شامل ہوسکتے ہیں؟
ساڑھے سات تولہ سونا ہو تو زکاة واجب ہوگی یا نہیں؟ موجودہ زمانے میں ساڑھے سات تولہ سونا کتنے گرام ہوتے ہیں؟
14494 مناظرمیں
زکوة کے تعلق سے چند سوالات کرنا چاہتاہوں۔ (۱)میرے مرحوم چچا نے مجھ
کو اپنی زندگی میں ایک مکان ہبہ کیا۔ میرے والد صاحب نے اپنی موت سے پہلے اپنی
وصیت میں لکھا تھاکہ مکان میری ملکیت میں بطور میری پراپرٹی کے رہے گا۔ میرے والد
کے انتقال کے بعد میرے خونی رشتہ داروں نے نہ تومجھ کو مکان کی اصل فائل دی اور نہ
ہی وہ لوگ مجھ کو وہ کرایہ دے رہے ہیں جو کہ وہ لوگ اس مکان میں رہنے والے کرایہ
داروں سے وصول کررہے ہیں۔میں نے یہ پلان بنایا ہے کہ اگر مجھ کو اس مکان کی فائل
ملے گی تو میں اس کو فروخت کردوں گا اور اس کا پیسہ کہیں اور لگادوں گا۔کیامجھ کو
اپنی زکوة کو شمار کرنے میں اس مکان کی مالیت کوشمار کرنا چاہیے؟(۲)میں نے پانچ سال کی
قسطوں پر ایک زمین بک کرائی ہے۔ اس زمین کی مالیت بک کرانے کے وقت جیسا کہ بلڈر نے
بتایا تقریباً چھ لاکھ تھی۔ اب تک میں نے آدھی رقم جمع کردی ہے۔ میں نے منصوبہ
بنایا ہے کہ جب مجھ کو اس زمین کی فائل ملے گی تو میں اس کو فروخت کردوں گا اور اس
پیسہ کو کہیں اور لگاؤں گا۔ کیا مجھ کو وہ رقم جو کہ میں نے بلڈر کے پاس جمع کی ہے
اپنی زکوة کو شمار کرنے میں شامل کرنا چاہیے؟توکیا مجھ کو پانچ سال کے بعد اس کی
ملکیت ملنے کے بعد زکاة شمار کرنے کے لیے اس پلاٹ کی مالیت کو شامل کرنا چاہیے ؟ (۳)میں ایک کمیٹی (بیسی)
میں جو کہ اسی ہزار کی ہے شامل ہورہا ہوں۔ مجھ کو میری رقم حال ہی میں ملی ہے اور
مجھ کو بقیہ پیسہ مابعد مہینہ میں ادا کرنے ہیں، آئندہ سالوں کی زکاة شمار کرنے کے
لیے میں کتنی رقم شامل کروں گا ؟