• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 54362

    عنوان: میں یہاں کلکتہ کے کرائے کی مکان میں رہتا ہوں۔ اور ہمارے پاس جو بھی ہے وہ روزانہ ضرورت کا سامان ہے۔

    سوال: میں یہاں کلکتہ کے کرائے کی مکان میں رہتا ہوں۔ اور ہمارے پاس جو بھی ہے وہ روزانہ ضرورت کا سامان ہے۔ گاؤں میں میرا مکان ہے اور وہاں بھی جو سامان ہے وہ روزانہ ضرورت ہا ہی سامان ہے جیسے پلنگ، میز، کرسی وغیرہ میرے پاس کچھ زمین بھی ہے اور زیور بھی ہے تو اس میں زکوٰہ کیا زمین اور زیور کی مالیت کے حساب سے کتنا دینا ہوگا اور کیا رہنے کا جو گھر ہے اس کا بھی زکوٰہ دینا ہوگا اور سامان جو روزانہ ضرورت کی ہے اسکا بھی زکوٰہ دینا ہوگا۔

    جواب نمبر: 54362

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1117-877/D=9/1435-U زمین اور استعمالی سامان پر زکاة واجب نہیں ہے، اسی طرح رہنے کے مکان پر بھی زکاة نہیں ہے، البتہ زمین اگر تجارت کے لیے ہوئی تو اس کی قیمت پر زکاة واجب ہوگی اسی طرح زیور پر بھی زکاة واجب ہے، پس زیور (سونا + چاندی) +نقد روپئے اگر تھوڑے تھوڑے بھی ہوں اور سب کی قیمت ملاکر چھ سو بارہ (612)گرام چاندی کی قیمت کے برابر ہوجاتی ہو تو ان سب چیزوں کی مجموعی قیمت پر ڈھائی فیصد (2.5%) کے حساب سے زکاة نکالنا واجب ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند