• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 54338

    عنوان: اگر ایک بندے کے پاس پانچ تولہ سونا ہے اور 3000,4000 روپئے ہیں اور اس پر سال گذر جائے تو اس پہ سونے کے حساب سے زکاة ہوگی یا چاندی کے حساب سے؟

    سوال: اگر ایک بندے کے پاس پانچ تولہ سونا ہے اور 3000,4000 روپئے ہیں اور اس پر سال گذر جائے تو اس پہ سونے کے حساب سے زکاة ہوگی یا چاندی کے حساب سے؟کیوں کہ میں نے دو باتیں سنی ہیں ، ایک یہ کہ چاندی کے حساب سے ہوگا اور دوسرے یہ کہ نہیں بلکہ سونے کے حساب سے ہوگا۔ کیوں کہ اس میں حساب میں سونا شامل ہے ، نہ کہ چاندی تو سونے کے حساب سے لاگو ہوگا۔ براہ کرم، کوئی حدیث یا کوئی حوالے سے بتائیں کہ اس میں کس کے حساب سے دینا ہوگا؟ سونے کے حساب سے بنتا نہیں اور چاندی کے حساب سے بنتاہے۔

    جواب نمبر: 54338

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1302-882/L=10/1435-U سونے کے ساتھ رقم بھی ہو تو دونوں کی قیمت کو جوڑیں گے، اور پھر سونے یا چاندی جس کے اعتبار سے نصاب کو پہنچ جائے اسی لحاظ سے زکاة کی ادائیگی کا حکم ہوگا، مذکورہ بالا صورت میں اگر چاندی کے اعتبار سے وہ شخص صاحب نصاب ہوجاتا ہے تواس پر سونے کی قیمت کا حساب لگاکر مکمل رقم (سونا مع نقدی) کی نکالنا واجب ہوگا ہکذا فی عامة کتب الفقہ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند