• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 53256

    عنوان: میرے شوہر کا انتقال ہوگیا ہے، میری پانچ بیٹے ہیں جو ابھی پڑھ رہے ہیں ایک بیٹا کماتا ہے، میرے شوہر کا پروپرٹی کا کام تھا، انھوں نے ایک جگہ کچھ پلاٹ لیے تھے کہ بعد میں سیل کردیں گے، لیکن ان کے نام کوئی پروپرٹی نہیں ہے۔ کیا ان پر زکاة ہوگی؟ آج کل حالات اچھے نہیں ہیں اس لیے پروپرٹی سیل نہیں ہورہی ہے۔

    سوال: میرے شوہر کا انتقال ہوگیا ہے، میری پانچ بیٹے ہیں جو ابھی پڑھ رہے ہیں ایک بیٹا کماتا ہے، میرے شوہر کا پروپرٹی کا کام تھا، انھوں نے ایک جگہ کچھ پلاٹ لیے تھے کہ بعد میں سیل کردیں گے، لیکن ان کے نام کوئی پروپرٹی نہیں ہے۔ کیا ان پر زکاة ہوگی؟ آج کل حالات اچھے نہیں ہیں اس لیے پروپرٹی سیل نہیں ہورہی ہے۔

    جواب نمبر: 53256

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1257-996/B=8/1435-U جب آپ کے شوہر کے نام ملکیت میں کوئی پراپرٹی نہیں ہے تو اس پر زکاة کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، جو کچھ انھوں نے اپنے ترکہ میں چھوڑا ہے اس میں آپ کی اور پانچوں بیٹوں کی ملکیت منتقل ہوگئی، آٹھواں حصہ تو آپ کو ملے گا، اور باقی سات حصے پانچ پانچ بیٹوں پر برابر تقسیم ہوجائیں گے، جب آپ کے بیٹے بالغ ہوں گے او روہ صاحب نصاب بنیں گے تو ان کے ذمہ زکاة واجب ہوگی، اور آپ بھی صاحب نصاب ہوجائیں گی تو آپ کے اوپر علاحدہ زکاة واجب ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند