عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 52680
جواب نمبر: 52680
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 823-823/M=6/1435-U آپ اگر اپنی ساری کمائی والد کو دے کر مالک بنادیتے ہیں، اپنی ملکیت میں باقی نہیں رکھتے ہیں اور آپ کے پاس بقدر نصاب، سونا، چاندی، روپیہ وغیرہ بھی کچھ نہیں ہے تب تو آپ پر زکاة نہیں ہے، والد صاحب پر ہے اور اگر والد صاحب صرف بحیثیت وکیل آپ کی طرف سے وصول کرکے اپنی حفاظت میں رکھتے ہیں اور ان روپیوں کے مالک درحقیقت آپ ہوتے ہیں تو ایسی صورت میں آپ پر زکاة ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند