عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 50560
جواب نمبر: 50560
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 586-621/N=5/1435-U (۱) اگر آپ گھر والوں کو انھیں دی ہوئی رقم کا مالک بنادیتے ہیں اور آپ کی ملکیت میں سونا، چاندی یا کرنسی کا نصاب نہیں ہے تو آپ پر زکاة فرض نہیں۔ (۲) اگر بیٹے نے اپنے والد کو دی ہوئی رقم کا مالک بنادیا تو اس کی زکاة کا مسئلہ والد صاحب سے متعلق ہوگا، بیٹے سے نہیں۔ (۳) جب بیٹے نے والد صاحب کو دی ہوئی رقم کا مالک بنادیا تو زکاة کا مسئلہ اس سے وابستہ ہی نہیں رہا، البتہ اگر والد صاحب کی اجازت سے ان کی زکاة اپنی جیب سے نکال دیا کرے تو اس میں کچھ حرج نہیں اور اگر ان کی اجازت کے بغیر ان کی زکاة نکالے گا تو ان کی زکاة ادا نہ ہوگی۔ (۴) ہرشخص اپنی ملکیت کے حساب سے زکاة نکالے گا یعنی جو شخص بھی مالک نصاب ہو اس پر اس کی زکاة واجب ہوگی اور جو مالک نصاب نہ ہو اس پر اس کی یا کسی اور کی زکاة واجب نہیں، شریعت میں ہرشخص کی ملکیت الگ الگ دیکھی جاتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند