• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 50408

    عنوان: کیا زکاة کے پیسے سے کسی بچے کی کفالت کر سکتے ہیں؟ میری سال کی زکاة ما شاء اللہ کافی ہوتی ہے؟

    سوال: کیا زکاة کے پیسے سے کسی بچے کی کفالت کر سکتے ہیں؟ میری سال کی زکاة ما شاء اللہ کافی ہوتی ہے؟

    جواب نمبر: 50408

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 418-355/B=3/1435-U ادائے زکاة کے لیے (تملیک) یعنی کسی مستحق زکاة کومالک بنادینا شرط ہے، اس کے بغیر زکاة ادا نہیں ہوگی، اگریہ بچہ نابالغ ہے لیکن سمجھ دار ہے اور اس کا باپ غنی اور سید نہیں ہے تب ایسی صورت میں آپ زکاة کے پیسوں سے کسی بچے کی کفالت کرسکتے ہیں، اور آپ کی زکاة ادا ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند