عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 50408
جواب نمبر: 5040801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 418-355/B=3/1435-U ادائے زکاة کے لیے (تملیک) یعنی کسی مستحق زکاة کومالک بنادینا شرط ہے، اس کے بغیر زکاة ادا نہیں ہوگی، اگریہ بچہ نابالغ ہے لیکن سمجھ دار ہے اور اس کا باپ غنی اور سید نہیں ہے تب ایسی صورت میں آپ زکاة کے پیسوں سے کسی بچے کی کفالت کرسکتے ہیں، اور آپ کی زکاة ادا ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
جناب میں جرمنی پڑھنے آیا ہوں (پی ایچ ڈی) کرنے اور مجھے گورنمنٹ سے وظیفہ مل رہا ہے یہ وظیفہ بینک میں جمع ہوتا ہے ۔ سوال یہ ہے کہ کیا ان پیسوں پر زکوة فرض ہے جب کہ بینک میں جمع شدہ رقم ساڑھے باون تولہ چاندی سے زیادہ ہے؟ برائے کرم جواب جلد عنایت فرماویں کیوں کہ سال پورا ہونے والا ہے یا شاید کہ پورا ہوچکاہے۔
2079 مناظرجس كے پاس استعمال كی گاڑیاں ہوں اسے زكاۃ كی رقم دینا كیسا ہے؟
3938 مناظر