عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 49427
جواب نمبر: 4942701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 30-32/B=1/1435-U جس طرح نماز اور روزہ اسلام میں اہم عبادت ہے اسی طرح زکاةبھی ایک اہم عبادت ہے۔ جس طرح نماز صرف اللہ کے لیے پڑھی جاتی ہے اور روزہ بھی صرف اللہ کے لیے رکھا جاتا ہے اسی طرح زکاة بھی صرف اللہ کے لیے دی جاتی ہے، کسی کام کے بدلے میں یا اُجرت و تنخواہ میں زکاة دینا جائز نہیں، اگر ایسا کیا تو زکاة دینے والے کی زکاة ادا نہ ہوگی، امام صاحب کی امامت کے بدلہ میں انھیں زکاة کی رقم دینا جائز نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ہم
ایک کرایہ کے مکان میں رہتے ہیں او رایڈوانس کے طور پر ہم نے کچھ رقم ادا کی ہے۔
مہربانی فرماکر یہ بتائیں کہ اس رقم پر زکوة واجب ہے یا نہیں؟
عبداللہ
اور احمد ایک کمیٹی/بسسی کے ممبر ہیں جس کے پچاس ممبر ہیں او رپچاس ماہ پر مشتمل
ہے اور ہر ماہ اس کی قرعہ اندازی ہوتی ہے اور کل رقم ہے پچاس ہزارروپیہ۔ پندرہ ماہ
کے بعد عبداللہ کی کمیٹی/بسسی نکل آتی ہے اور پھر احمد اس رقم کو عبداللہ سے اس
شرط پر حاصل کرتا ہے کہ جب میری کمیٹی/ بسسی نکلے گی تو میں ٹمہیں ادائیگی کردوں
گا اور پھر اس طرح بیس مہینے گزرگئے ہیں لیکن احمد کی کمیٹی/ بسسی نہیں نکلی او
رمزید پندرہ مہینے باقی ہیں۔ احمد نے جو رقم لی تھی وہ بھی خرچ ہوچکی ہے۔ اب معلوم
یہ کرنا ہے کہ کیا احمد زکوة کا مستحق ہے یا احمد صاحب نصاب کہلائے گا کیوں کہ
آئندہ پندرہ ماہ میں کسی بھی ماہ اس کی کمیٹی/ بسسی نکل سکتی ہے؟ اور پھر اسے
عبداللہ کو رقم بھی واپس کرنی ہے او رمزید پندرہ ماہ تک اسے ہر ماہ ایک ہزارروپیہ
کمیٹی/بسسی کے جمع بھی کرنے ہیں۔
میں
زکوة کے بارے میں ایک سوال معلوم کرنا چاہتاہوں۔ میری ماں کے پاس سونے کے زیورات ہیں
اوراگر میرے والد صاحب اس زیورات کی زکوة دیتے ہیں تو کیا اس سے زکوة ادا ہوجائے گی
یا میری ماں کو الگ سے اس زیورات کی زکوة دینی ہوگی؟
مكان خریدنے كے لیے زمین بیچ دی، كیا اس رقم پر زكاۃ ہے؟
4287 مناظرزکات سے متعلق چند سوالات
6227 مناظر