• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 4908

    عنوان:

    ہماری ایک تنظیم ہے جس کا نام تنظیم المساجد، سدّی پیٹ ہے۔ یہ تنظیم رمضان میں ہر سال زکوة کی رقم جمع کرتی ہے۔ اب ہم ایک اقامتی حفظ مدرسہ چلا رہے ہیں، اس مدرسہ کو ایک سال تک خرچ کرنے کے بعد بھی کچھ پیسہ بچ رہا ہے۔ کیا باقی پیسہ بھی اس ایک سال کے اندر ہی خرچ کرنا چاہیے یا پھررکھ کرکے ایک سال کے بعد بھی خرچ کرسکتے ہیں۔ کوئی بھی ادارہ زکوةکا پیسہ پبلک سے جمع کردہ زکوة کے مد میں کتنے دن تک خرچ کرسکتا ہے؟ (۲) تملیک کیا ہے؟

    سوال:

    ہماری ایک تنظیم ہے جس کا نام تنظیم المساجد، سدّی پیٹ ہے۔ یہ تنظیم رمضان میں ہر سال زکوة کی رقم جمع کرتی ہے۔ اب ہم ایک اقامتی حفظ مدرسہ چلا رہے ہیں، اس مدرسہ کو ایک سال تک خرچ کرنے کے بعد بھی کچھ پیسہ بچ رہا ہے۔ کیا باقی پیسہ بھی اس ایک سال کے اندر ہی خرچ کرنا چاہیے یا پھررکھ کرکے ایک سال کے بعد بھی خرچ کرسکتے ہیں۔ کوئی بھی ادارہ زکوةکا پیسہ پبلک سے جمع کردہ زکوة کے مد میں کتنے دن تک خرچ کرسکتا ہے؟ (۲) تملیک کیا ہے؟

    جواب نمبر: 4908

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 660=699/ ل

     

    زکوة کی رقم کومصارف زکوة میں خرچ کرنا ضروری ہے۔ اس رقم کومدرسہ کی تعمیر یا مدرسین کی تنخواہوں میں خرچ کرنا درست نہیں۔ البتہ ضروری نہیں کہ زکوة کی رقم ایک ہی سال میں خرچ کی جائے بلکہ بچ جانے کی صورت میں اس رقم کودوسرے سال خرچ کرنے کی گنجائش ہے۔

    (۲) تملیک:-کسی چیز کا کسی شخص کو مالک بنادینے کو کہتے ہیں، مالک بن جانے کے بعد اس کو مکمل اختیار ہوتاہے کہ وہ جہاں چاہے اس رقم کو خرچ کرے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند