• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 48004

    عنوان: زکاة کی رقم آپ کے پاس امانت تھی، اسے اپنے مصرف میں خرچ نہ کرنا چاہیے تھا کہ وہ گنا ہے،

    سوال: میرے پاس ایک صاحب نے زکوٰة کی رقم کسی کو دینے کے لیے دی میں نے اس رقم کی ضمانت لی اپنے پاس رکھلی اور اس میں سے کچھ رقم اپنے مصرف میں بھی لے لی اور جب مطلوب نے رقم مانگی تو میں نے اس و اس سے بھی زیادہ رقم ادا کی جتنی میرے پاس امانت تھی حدیث کی روشنی میں مجھ کو آگاہ فر ماکر مشکو ر فرمائیں۔

    جواب نمبر: 48004

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1731-1409/B=1/1435-U وہ زکاة کی رقم آپ کے پاس امانت تھی، اسے اپنے مصرف میں خرچ نہ کرنا چاہیے تھا کہ وہ گنا ہے، لیکن جب آپ نے مطلوب کو اپنی طرف سے ملاکر پوری رقم دیدی تو زکاة دہندہ کی زکاة ادا ہوگئی، اور جو کچھ زیادہ دیا وہ آپ کی طرف سے تبرع اور احسان رہا، اس کا ثواب آپ کو ملے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند