عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 48004
جواب نمبر: 4800401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1731-1409/B=1/1435-U وہ زکاة کی رقم آپ کے پاس امانت تھی، اسے اپنے مصرف میں خرچ نہ کرنا چاہیے تھا کہ وہ گنا ہے، لیکن جب آپ نے مطلوب کو اپنی طرف سے ملاکر پوری رقم دیدی تو زکاة دہندہ کی زکاة ادا ہوگئی، اور جو کچھ زیادہ دیا وہ آپ کی طرف سے تبرع اور احسان رہا، اس کا ثواب آپ کو ملے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرا سوال سود کے بارے میں ہے۔ بینک سے رننگ فائنانس لینا (اکاؤنٹ میں جمع شدہ رقم سے زیادہ نکالنا) کیسا ہے؟ اور اگر میں سال گزرنے کے بعد اس کی زکوة دوں تو کیسا ہے؟ اس کا استعمال میرے لیے جائز ہے کہ نہیں؟
1867 مناظرگذشتہ سال حج کمیٹی میں جمع کی گئی جو رقم واپس ملی، اس کی زکوة کا حکم
2309 مناظركیا ٣١٣ كے عدد سے صدقہ کرنے کا کوئی فائدہ ہے؟
8713 مناظرکیا میں مدرسہ کی تعمیر میں زکوة کی رقم دے سکتاہوں؟ کچھ علماء کہتے ہیں کہ آپ مدرسہ کی تعمیر کے لیے زکوة کا پیسہ نہیں دے سکتے ہیں۔ برائے کرم مجھے بتائیں۔
2127 مناظرمیرا فطرہ میرے والد صاحب نکالتے ہیں لیکن میرے ہونے والے شوہر بھی نکالنا چاہتے ہیں۔ کیا ایک انسان کادو مرتبہ دو جگہ سے ایک ہی سال میں فطرہ نکالا جاسکتا ہے؟
2595 مناظر