عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 48004
جواب نمبر: 48004
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1731-1409/B=1/1435-U وہ زکاة کی رقم آپ کے پاس امانت تھی، اسے اپنے مصرف میں خرچ نہ کرنا چاہیے تھا کہ وہ گنا ہے، لیکن جب آپ نے مطلوب کو اپنی طرف سے ملاکر پوری رقم دیدی تو زکاة دہندہ کی زکاة ادا ہوگئی، اور جو کچھ زیادہ دیا وہ آپ کی طرف سے تبرع اور احسان رہا، اس کا ثواب آپ کو ملے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند