عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 42716
جواب نمبر: 42716
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1798-647/L=1/1434 اگر آپ کی بہن مستحق زکات ہے یعنی اسکے پاس سونا، چاندی، نقدی اور حاجت اصلیہ سے زائد سامان اتنی مقدار میں نہیں ہیں جن کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی (تقریباً 613 گرام) کی مالیت کو پہنچ جائے، نیز وہ سید بھی نہیں ہے، تو اس کو زکاة، صدقہ فطر کی رقم دے سکتے ہیں، ورنہ نہیں، البتہ صدقاتِ نافلہ دینا ہرحال میں جائز ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند