عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 42716
جواب نمبر: 4271601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1798-647/L=1/1434 اگر آپ کی بہن مستحق زکات ہے یعنی اسکے پاس سونا، چاندی، نقدی اور حاجت اصلیہ سے زائد سامان اتنی مقدار میں نہیں ہیں جن کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی (تقریباً 613 گرام) کی مالیت کو پہنچ جائے، نیز وہ سید بھی نہیں ہے، تو اس کو زکاة، صدقہ فطر کی رقم دے سکتے ہیں، ورنہ نہیں، البتہ صدقاتِ نافلہ دینا ہرحال میں جائز ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا زکوٰة کا پیسہ مسجد میں یا مسجد کے کسی بھی کام میں لگانایا جاسكتا ہے؟
3187 مناظردو سال پہلے ایک پلاٹ خریدا تھا، کیا اس پر زکاۃواجب ہے؟
1824 مناظرگھریلو استعمال كے سامانوں پر زكاۃ ہے یا نہیں؟
3348 مناظرمیری تین بہنیں ہیں۔ میری ماں نے ان کے لیے کچھ سونا تیار کروایا جن کی مالیت تیس تولہ سے زیادہ ہے۔ یہ اسلامی قانون ہے کہ ہمیں ساڑھے سات تولہ سونا سے زیادہ پر زکوة دینی پڑے گی۔ میری ماں کہتی ہے کہ کسی نے اس سے کہا ہے کہ اگر سونا صرف ان کی شادی کے لیے اس کے قبضہ میں ہے اور استعمال نہیں کیا گیا ہے تو اس پر زکوة نہیں ادا کرنی پڑے گی۔لیکن میرا خیال ہے کہ یہ باتغلط ہے، بلکہ اس کوہرسال زکوة اداکرنی پڑے گی۔ ہمیں کیا کرنا چاہیے؟
2241 مناظرکوئی بھی مقروض شخص جو صاحب زکات نہ ہو وہ دوسروں سے زکات لے کر اپنا قرض ادا کر سکتا ہے ؟
5221 مناظرزکوة فرض ہونے کے لیے سونا اور چاندی کی جس
مقدار کا مالک ہونا ضروری ہے انگریزی وزن کے حساب سے (یعنی گرام میں)اس کی کیا مقدار
ہے؟