• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 41844

    عنوان: زکات کتنی ملکیت سے لازم ہو جاتی ہے اور اس کا حساب کیسے لگایا جائے ؟

    سوال: زکات کتنی ملکیت سے لازم ہو جاتی ہے اور اس کا حساب کیسے لگایا جائے ؟

    جواب نمبر: 41844

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1839-1425/B=11/1433 جس شخص کے پاس کم ازکم ساڑھے باون تولہ چاندی یعنی 612 گرام اور 360 ملی گرام چاندی ہو یا اتنی مالیت کا تجارتی مال ہو، یا نقد ہو، اور ایک سال اس پر گذرگیا ہو تو اس کے اوپر چالیسواں حصہ زکاة ہرسال نکالنا واجب ہے۔ ہرسال زکاة نکالتے وقت اپنے نقد مال کو، زیورات کو اپنے تجارت والے مال کو موجودہ قیمت فروخت کرنے والی لگاکر جس قدر مالیت ان سب کی ہو اس کا چالیسواں حصہ (یعنی 2.5%) زکاة میں نکال دیں، یہ بہت آسان ہے کوئی مشکل نہیں، ساڑھے باون تولے چاندی کی قیمت اصل نصاب ہے اتنی مالیت یا اس سے زیادہ مالیت سال کے اخیر میں آپ کے پاس ہو تو زکاة نکالنا چالیسواں حصہ آپ کے ذمہ ہرسال واجب ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند