• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 41186

    عنوان: بیٹے کے لیے کسی صورت میں اپنے والد کی زکاة لینا درست نہیں

    سوال: ایک شخص مال ضمار کے ذریعہ صاحب نصاب ہوتاہے اور جب تک وہ مال اس کے پاس نہیں آتاہے وہ زکاة کا مستحق رہتاہے تو کیا ایسے شخص کو اپنے والد کی زکاة لینے کا حق ہے؟

    جواب نمبر: 41186

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1446-1446/M=10/1433 بیٹے کے لیے کسی صورت میں اپنے والد کی زکاة لینا درست نہیں چاہے بیٹا مستحق زکاة ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند