عنوان: زکات کس کو دینی چاہیے
سوال: میری خالہ کے شوہر کا حال ہی میں انتقال ہوا ہے، اور انکی بیٹی کے پاس ۷۱/۲ تولا سونا ہے جس کی ابھی شادی نہیں ہوئی ہے ، انکا کہنا ہے کہ یہ سونا انکا نہیں بلکہ انکی بیٹی کا ہے ان کے پاس بھی کچھ سونا ہے ور انکے بیٹے اور بہو بھی ان کے ساتھ رہتے ہیں، بیٹے بھی اچّھا خاصہ کما لیتے ہیں ، ایک بیٹا سعودی میں ہے، بہو وَں کے پاس بھی سونا موجود ہے پر گھریلو تنازع کی وجہ سے وہ خود کو اکیلی سمجھتی ہیں ۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا ان کو زکات دینا جایز ہے کہ نہیں؟ اور کیا زکات دینے والے کو جسے زکات دی جارہی ہے اسے یہ بتا کر دینا ضروری ہے کہ یہ زکات کا پیسہ ہے؟
جواب نمبر: 4116731-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1418-899/L=10/1433
اگر خود آپ کی خالہ کے پاس سونے، چاندی، نقدی اور حاجت اصلیہ سے زائد اتنی مقدار میں سامان موجود نہیں ہیں جن کی مالیت ساڑھے باون تولہ (612 گرام 35 ملی گرام) کی قیمت کے بقدر نہیں ہے تو آپ ان کو زکاة کی رقم دے سکتے ہیں اور اگر اتنی مالیت ان کے پاس موجود ہے تو ان کو زکاة کی رقم دینا جائز نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند