عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 41149
جواب نمبر: 41149
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1421-904/L=10/1433 صدقہ فطر کے لیے ایک ہی رقم ہے اور صدقہٴ فطر ان لوگوں پر واجب ہے جن کے پاس سونا، چاندی، نقدی، حاجت اصلیہ سے زائد سامان اتنی مقدرا میں ہوں جن کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی (تقریباً 613 گرام) کے بقدر ہو، اس سے کم مالیت والے پر صدقہ فطر واجب نہیں، واضح رہے کہ صدقہٴ فطر کی مقدار نصف صاع گندم اور ایک صاع جو یا کھجور ہے، اگر کوئی مالدار کھجور کے اعتبار سے صدقہٴ فطر نکالدے تو زیادہ بہتر ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند