عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 39473
جواب نمبر: 39473
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 373-352/N=7/1433 قمری اعتبار سے صاحب نصاب بننے کی جو بھی تاریخ ہو مسئلہ زکاة میں اسی کا اعتبار کیا جائے گا یعنی ہرسال اسی تاریخ کو سال مکمل ہوگا اور اسی تاریخ کے لحاظ سے زکاة واجب ہوگی، اس لیے مسئلہ زکاة کے لیے اسی تاریخ کو طے کرنا ضروری ہوگا، کیف ما اتفق سال کے کسی بھی مہینہ کی کسی بھی تاریخ کو طے نہیں کیا جاسکتا، اس لیے صورت مسئول عنہا میں آپ کی اہلیہ قمری اعتبار سے شوال یا ذی قعدہ کی جس تاریخ میں صاحب نصاب بنی ہیں ہرسال ان میں اسی تاریخ میں زکاة فرض ہوگی، ہاں صاحب نصاب ہونے کی صورت میں سال مکمل ہونے سے پہلے بھی پیشگی زکاة ادا کی جاسکتی ہے، لیکن تاریخ وجوب زکاة تک اگر مال میں کچھ اضافہ ہوگیا تو اس کی بھی زکاة دینی ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند