• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 39120

    عنوان: زکاة سگے بہن بھائی وغیرہ كو دینا؟

    سوال: میرا سوال یہ تھا کہ جناب زکاة سگے بہن بھائی، ماموں ، چچا، خالہ، پھوپھی کولگ سکتی ہے اگرچہ وہ بہت غریب ہوں یا ان کے مالی حالات تنگ ہوں ؟ دوسرا سوال یہ ہے کہ یہ ہے کہ کیا صدقہ سے مصائب اور تقدیر اللہ کے فضل و کرم سے ختم ہو جاتا ہے؟

    جواب نمبر: 39120

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1141-955/B=6/1433 جی ہاں مذکورہ رشتہ داروں کو زکاة کی رقم دینا جائز ہے بشرطیکہ یہ غریب ہوں، ان رشتہ داروں کو زکاة دینے سے دوگنا ثواب ملتا ہے، ایک تو زکاة دینے کا ثواب ملتا ہے دوسرا رشتہ دار کے ساتھ صلہ رحمی کرنے کا ثواب ملتا ہے۔ البتہ اسے زکاة کہہ کر نہ دے بلکہ ہدیہ کہہ کر دیدے تاکہ انھیں ذلت اور شرمندگی نہ ہو۔ (۲) صدقہ کرنے سے بلائیں اور مصیبتیں دور ہوتی ہیں، یہ مہفوم تو حدیث میں آتا ہے لیکن تقدیر ختم ہوجاتی ہے یہ مفہوم ہماری نظر سے نہیں گذرا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند