• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 39066

    عنوان: مصرف زکاة ہونے کی صورت میں بھی اتنی رقم یکبارگی دینا کہ وہ مصرفِ زکاة ہوجائے مکروہ ہے

    سوال: میری بہن حج پر جانا چاہتی ہے اس کے پاس ایک لاکھ روپئے کم پڑ رہے ہیں، کیا میں زکاةکے پیسے دیکر ان کی مدد کر سکتا ہوں؟ اور کیا میری زکاة قبول ہوگی؟

    جواب نمبر: 39066

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1116-939/B=6/1433 جی ہاں مصرف زکاة اپنی بہن کو زکاة کی رقم دے کر اس کی مدد کرسکتے ہیں، زکاة کا بھی ثواب ملے گا اور صلہ رحمی کا ثواب بھی ملے گا۔ ====================== جواب درست ہے، البتہ مصرف زکاة ہونے کی صورت میں بھی اتنی رقم یکبارگی دینا کہ وہ مصرفِ زکاة ہوجائے مکروہ ہے اور اگر آپ کی بہن مصرف زکاة نہیں ہے یعنی سونا، چاندی روپئے اور حاجت اصلیہ سے زائد سامان اتنی مالیت کے ہیں کہ ان کی مجموعی قیمت نصاب (ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت) کو پہنچ جاتے ہیں تو اس کو زکاة کی رقم دینا جائز نہ ہوگا۔ البتہ ایسی صورت میں اگر وہ قرض لے کر حج کو چلی جاتی ہے اور مقروض ہوجاتی ہے تو زکاة کی مستحق ہوجائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند