عنوان: ڈھائی فیصد سونے کی جو قیمت سونار سے حاصل ہو، اسی قیمت کو زکاة میں ادا کردینا کافی ہے۔
سوال: آپ سے یہ پوچھنا ہے کہ میرے پاس جو سونا ہے وہ زیورات کی شکل میں ہیں۔ زکات ادا کرنے کے لیے سونے کو بیچ کر زکات ادا کرنا ہے۔ میں اپنے سونے کا ڈھائی فیصد سونار کے پاس لے جاتا ہوں تو سونار اس کے بدلے جتنے پیسے دیگا وہی پیسے زکات میں دیدوں؟یا جو سونے کی اصل قیمت ہے اسی کی حساب سے زکات ادا کرنا ہے؟ جب کہ سونے کی قیمت سوں اروں کے پاس کم ہوتا ہے؟
جواب نمبر: 3802901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 674-674/M=4/1433
ڈھائی فیصد سونے کی جو قیمت سونار سے حاصل ہو، اسی قیمت کو زکاة میں ادا کردینا کافی ہے۔