عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 32347
جواب نمبر: 32347
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 1005=602-7/1432 (۱) اگر آپ کے یہاں صدقہ وخیرات کا مذکورہ بالا طریقہ بطور رسم کے کیا جاتا ہے تو یہ طریقہ لائق ترک ہے، اگر کسی کو ایصالِ ثواب کرنا ہو تو وہ کسی بھی وقت غرباء کو کچھ کھلاکر یا روپے وغیرہ صدقہ خیرات کرکے اس کا ثواب مرحومین کو پہنچایا جاسکتا ہے، واضح رہے کہ ایصالِ ثواب کے مستحسن غربا ومساکین وغیرہ ہیں۔ (۲) عشر کا غلہ مدرسہ میں دے سکتے ہیں، یہ اہل مدرسہ کی اپنی ذمہ داری ہے کہ وہ عشر کے غلہ کو اس کے مصارف پر خرچ کریں۔ (۳) شریعت اسلامیہ میں مردوں کی عید کے نام سے کوئی عید نہیں ہے، یہ بے اصل ہے اس کا ترک ضروری ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند