• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 31498

    عنوان: جس دن سال پورا ہو رها ہے اس دن تو روپیہ اس کے پاس بالکل نہیں ہےالبته کچھ دنو ںكے بعد روپیہ آيا تو كيا حكم ہے؟ نيز دوباره سال كب شروع ہوگا؟

    سوال: ایک عورت کے پاس دو تولے زیور ہیں اور کوئی مالی تجارت یا چاندی نہیں ہے، روپیہ کبھی ہوتاہے اور کبھی نہیں ۔ کیا اس کے ذمہ زکاة کی ادائیگی ہے؟براہ کرم، وضاحت فرمائیں۔Â Feb 12,2011 Answer: 30047 فتوی(د):418=211-3/1432 سال پورا ہونے کے وقت اگر روپیہ اس کے پاس بالکل نہیں ہے تو اس پر زکاة واجب نہیں۔ واللہ تعالیٰ اعلم دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند جس دن سال پورا ہو رها ہے اس دن تو روپیہ اس کے پاس بالکل نہیں ہےالبته کچھ دنو ںكے بعد روپیہ آيا تو كيا حكم ہے؟ نيز دوباره سال كب شروع ہوگا؟

    جواب نمبر: 31498

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 787=511-5/1432 جس دن سال پورا ہورہا ہے، اکر اس دن کوئی روپیہ ملکیت میں نہیں نہ زیور ودیگر مال زکاة بقدر نصاب ہے تو ایسی صورت میں بھی زکاة واجب نہیں، اور جس قمری تاریخ میں وہ صاحبِ نصاب ہوگی اُس تاریخ سے سال کا حساب لگایا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند