• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 27684

    عنوان: اللہ حضرت میرا سوال یہ ہے کہ کسی انتہائی مستحق نے مجھ سے کچھ رقم ادھار طلب کی ،انہوں نے کہا کہ وہ یہ پیسے مجھے لوٹا دینگے ،میں نے انہیں پیسہ فراہم کردیا .یہ سوچ کر کہ میں کبھی ان صاحب سے دیا ہوا ادھار واپس طلب نہیں کرونگا .اگر وہ خود دینا چاہیں تو انکی مرضی۔ کیا قرض حسنہ اسی عمل کو کہتے ہیں ؟ نیز مجھ پر زکوٰة بھی فرض ہے کیا میں اس پیسے کو زکوٰة میں شامل کرسکتا ہوں یا نہیں ؟ آپ مجھے آسان لفظوں میں اس مسئلہ کا حل فراہم کردیں آپ کی نوازش ہوگی ...... شکریہ

    سوال: اللہ حضرت میرا سوال یہ ہے کہ کسی انتہائی مستحق نے مجھ سے کچھ رقم ادھار طلب کی ،انہوں نے کہا کہ وہ یہ پیسے مجھے لوٹا دینگے ،میں نے انہیں پیسہ فراہم کردیا .یہ سوچ کر کہ میں کبھی ان صاحب سے دیا ہوا ادھار واپس طلب نہیں کرونگا .اگر وہ خود دینا چاہیں تو انکی مرضی۔ کیا قرض حسنہ اسی عمل کو کہتے ہیں ؟ نیز مجھ پر زکوٰة بھی فرض ہے کیا میں اس پیسے کو زکوٰة میں شامل کرسکتا ہوں یا نہیں ؟ آپ مجھے آسان لفظوں میں اس مسئلہ کا حل فراہم کردیں آپ کی نوازش ہوگی ...... شکریہ

    جواب نمبر: 27684

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 2737=1119-12/1431

    آپ کا یہ معاملہ قرض حسنہ ہی میں شمار ہے تاہم اپنی دی ہوئی رقم بسلسلہٴ قرض کو زکاة میں شامل نہیں کرسکتے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند