عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 2700
میری بیوی مالدار گھرانے کی ہے، اس کے پاس چار سوگرام سونے کے زیورات ہیں، وہ مختلف موقعوں پر ایک یا دو زیور پہنتی ہے، اس کے اور بھی پچاس گرام زیورات ہیں جسے وہ کبھی استعما ل نہیں کرتی ہے۔ براہ کرم، بتائیں کہ ان زیورات پر کتنی زکاة ہوگی؟ میں نے اپنے کچھ دوستوں سے سناہے کہ پہننے کے زیورات پر زکاة نہیں ہے۔
جواب نمبر: 2700
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 77/ ج= 77/ ج
احناف کے نزدیک سونے اور چاندی کے زیورات اگر بقدر نصاب ہوں تو سال گذرنے میں ان میں زکاة واجب ہوجاتی ہے، خواہ یہ زیورات استعمال کیے جاتے ہوں یا استعمال نہ کیے جاتے ہوں، وجوب زکاة کے لیے محض ملکیت میں ہونا کافی ہے۔ سونے کا نصاب موجودہ وزن کے اعتبار سے 87گرام 480 ملی گرام ہے، آپ کی بیوی کے پاس چوں کہ نصاب سے زاید زیور ہیں اس لیے ان کے اوپر مذکورہ تمام زیوروں میں چالیسویں یعنی (2.5%)ڈھائی فیصد کے اعتبار سے زکاة کی ادائیگی ضروری ہے، خواہ زیورات ہی کو زکاة میں دیا جائے یا اسی کے بقدر روپیہ، دونوں صورتیں درست ہیں: واللازم في مضروب کل منھما (الذھب والفضة) ومعمولہ ولو تبرًا أو حلیًا مطلقًا ربع العشر․ کذا في الدرر
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند