• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 26868

    عنوان: (1)کیا زکاة کے پیسوں سے کوئی چیز خرید کر دیا جاسکتاھے?(2)اگر کوئی آدمی کاروبار کرتا ھو تو کیا وہ اپنے دکان کی مال کا زکاة اپنے دکان کے مال سے لے کر دیسکتا ھے یعنی مال کی شکل میں زکاۃ دے نہ کہ پیسون کے شکل میں(3)آگر کوئی کسی ایسے ادارے کو زکاة کے پیسے دے جو مستحق لوگوبن کو پیسے نھیں بلکہ کھانا ، کمبل، یا اور چیزین خرید کر دیتا ھو تو کیا زکاۃ اداء ھو جائے گا?(4) جو لوگ دکان چلاتے ھین انکے پاس دکان میں جو مال ھوتا ھے اس کے دو مختلف قیمت ھوتی ھے، ایک قیمت وہ جو ھول سیل کی قیمت ھوتی ھے یعنی جس قیمت پر وہ اس کو خریدتا ھے، اور ایک وہ قیمت ھوتی ھے جس پر وہ اس کو بیچتا ھے، اور بسا اوقات ان دونوں میں بھت زیادو فرق ھوتا ھے، مثلاً قیمت خرید ایک روپے اور قیمت ٍروخت تین روپے ھوتی ھے، تو زکاۃ کس قیمت کا حساب کرکے دے، ایک بات نوٹ کرنے کی ھے کہ کبھی وہ بعض لوگون یا دکاندارون کو اسی ھول سیل قیمت پر مال دیتا ھے?

    سوال: (1)کیا زکاة کے پیسوں سے کوئی چیز خرید کر دیا جاسکتاھے?(2)اگر کوئی آدمی کاروبار کرتا ھو تو کیا وہ اپنے دکان کی مال کا زکاة اپنے دکان کے مال سے لے کر دیسکتا ھے یعنی مال کی شکل میں زکاۃ دے نہ کہ پیسون کے شکل میں(3)آگر کوئی کسی ایسے ادارے کو زکاة کے پیسے دے جو مستحق لوگوبن کو پیسے نھیں بلکہ کھانا ، کمبل، یا اور چیزین خرید کر دیتا ھو تو کیا زکاۃ اداء ھو جائے گا?(4) جو لوگ دکان چلاتے ھین انکے پاس دکان میں جو مال ھوتا ھے اس کے دو مختلف قیمت ھوتی ھے، ایک قیمت وہ جو ھول سیل کی قیمت ھوتی ھے یعنی جس قیمت پر وہ اس کو خریدتا ھے، اور ایک وہ قیمت ھوتی ھے جس پر وہ اس کو بیچتا ھے، اور بسا اوقات ان دونوں میں بھت زیادو فرق ھوتا ھے، مثلاً قیمت خرید ایک روپے اور قیمت ٍروخت تین روپے ھوتی ھے، تو زکاۃ کس قیمت کا حساب کرکے دے، ایک بات نوٹ کرنے کی ھے کہ کبھی وہ بعض لوگون یا دکاندارون کو اسی ھول سیل قیمت پر مال دیتا ھے?

    جواب نمبر: 26868

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 2577=974-11/1431

    (۱) دے سکتے ہیں۔ (۲) بجائے پیسوں کے اپنی دوکان سے اپنا مال زکاة میں پورا پورا حساب کرکے دیدے یہ بھی درست ہے۔ (۳) ایسے ادارہ کو دیدینے کی گنجائش ہے، جب کہ اس ادارہ میں مستحقین تک تملیک شرعی کو ملحوظ رکھ کر پہنچانے اور خرچ کرنے کا اطمینان بخش نظم ہے۔ (۴) عامةً جس قیمت پر وہ دوکاندار فروخت کرتا ہے اس قیمت سے حساب لگاکر زکاة ادا کرے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند