• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 25840

    عنوان: زکاة کے سلسلے میں مجھے کچھ شبہ ہے۔ کیا تحفہ میں دی گئی پروپرٹی پر زکاة ضروری ہے؟ چاہے یہ زمین ہویا عمارت ؟کیا زمین یا عمارت پر زکاة ضروری ہے اگر میرے پاس ایک سے زیا دہ زمین ہو؟ بزنس پر زکاة دینے کے سلسلے میں حکم ہوگا؟ 2.5% / زکاة صرف منافع پر ہوگی یا اصل رقم پر بھی ؟

    سوال: زکاة کے سلسلے میں مجھے کچھ شبہ ہے۔ کیا تحفہ میں دی گئی پروپرٹی پر زکاة ضروری ہے؟ چاہے یہ زمین ہویا عمارت ؟کیا زمین یا عمارت پر زکاة ضروری ہے اگر میرے پاس ایک سے زیا دہ زمین ہو؟ بزنس پر زکاة دینے کے سلسلے میں حکم ہوگا؟ 2.5% / زکاة صرف منافع پر ہوگی یا اصل رقم پر بھی ؟

    جواب نمبر: 25840

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 2115=618-10/1431

    (۱) تحفہ میں ملی ہوئی زمین پر زکاة نہیں ہے۔
    (۲) اگر وہ زمین تجارت کے لیے خریدی تھی تو اس کی موجودہ قیمت لگاکر ڈھائی فیصد زکاة نکالی جائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند