عنوان: میں سرکاری ملازمت سے ریٹائر ہوگیا ہوں۔ الحمد للہ، میں ہرسال پابندی سے اپنے نقد پر زکاة کا حساب کرکے زکاة اداکرتاہوں۔ اس سال میں نے جون 2010/ میں اپنے بچت میں سے جسے میں نے ایک سال قبل جمع کیا تھا، اپنی غیری شادی شدہ بیٹی کے لیے سونے کے زیورات خریدے ، سوال یہ ہے کہ کیا اس خریدے گئے سونے کے زیورات پر زکاة ہوگی ؟
سوال: میں سرکاری ملازمت سے ریٹائر ہوگیا ہوں۔ الحمد للہ، میں ہرسال پابندی سے اپنے نقد پر زکاة کا حساب کرکے زکاة اداکرتاہوں۔ اس سال میں نے جون 2010/ میں اپنے بچت میں سے جسے میں نے ایک سال قبل جمع کیا تھا، اپنی غیری شادی شدہ بیٹی کے لیے سونے کے زیورات خریدے ، سوال یہ ہے کہ کیا اس خریدے گئے سونے کے زیورات پر زکاة ہوگی ؟
جواب نمبر: 2578601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 1453=1452-9/1431
اگر وہ زیورات آپ کی ملکیت میں ہیں تو آپ پر ان کی زکاة لازم ہے، اور اگر بیٹی کے حوالے کردیئے ہیں تو سال پورا ہونے پر بیٹی کے ذمہ ان کی زکاة نکالنا واجب ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند