عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 25394
جواب نمبر: 25394
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 1503=1148-10/1431
مذکورہ کام بھی ہوتے رہیں جب جس کا وقت آئے گا ہوجائے گا اسی طرح زکاة بھی ادا ہوتی رہے، لہٰذا جب نصاب کے اعتبار سے سال پورا ہوجائے اس وقت سونا، چاندی نقد روپئے یا تجارت کے سامان میں سے جو جو چیزیں آپ کے پاس ہوں ان کی قیمت لگاکر مجموعی قیمت کا 2.5% زکاة میں ادا کردیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند