• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 25336

    عنوان: ایک سرکاری ملازم ہر مہینہ اپنی تنخواہ کا 1/40حصہ غریب کو دیدے تو کیا زکات پوری ہوگئی یا نہیں؟کیا زکاة پر سال کا گذارنا فرض ہے؟ اور پھر ایک سال کے بعد اسے پورے پیسے کا 1/40حصہ نکالنا پڑے گا؟

    سوال: ایک سرکاری ملازم ہر مہینہ اپنی تنخواہ کا 1/40حصہ غریب کو دیدے تو کیا زکات پوری ہوگئی یا نہیں؟کیا زکاة پر سال کا گذارنا فرض ہے؟ اور پھر ایک سال کے بعد اسے پورے پیسے کا 1/40حصہ نکالنا پڑے گا؟

    جواب نمبر: 25336

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 1875=1357-9/1431

    ادائے زکات سال پورا ہونے پر واجب ہوتی ہے، تاہم وہ سرکاری ملازم اگر صاحب نصاب ہے اور ہرماہ اپنی تنخواہ سے کسی مستحق ومصرف زکات شخص کو اپنی تنخواہ سے نکالتا رہے اور زکات کی نیت نہ کرے تو زکاة ادا نہ ہوگی،ہاں اگر بہ نیت زکات دے تو زکات اداء ہوتی رہے گی، سال پورا ہونے پر البتہ کل رقم اور اداء کردہ رقم کو محسوب کرلے اگر زکات پوری پوری ادا ہوگئی تو فبہا اگر کچھ کم ادا ہوئی تو بقیہ کی ادائیگی کردے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند