عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 25289
جواب نمبر: 2528930-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ): 1873=1355-9/1431
وہ تو مال دار ہیں، یعنی مستحق زکات نہیں، پس زکات ان کو دینا جائز نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
مشترك كاروبارمیں زكاۃ كس پر واجب ہوگی؟
2909 مناظرہمار ایک باغ ہے، جب مال پک کر تیار ہوجاتاہے تو ہم ان کو کیرٹ میں ڈا ل کر مارکیٹ میں فروخت کرنے کے بعد عشر اداکرتے ہیں۔ اب عشر سارا خرچ (کیرٹ ، مزدوری، کرایا) کاٹنے کے بعد ادا کروں یا ان سب کو ملا کر اداکروں؟ عشر میں کونسا خرچہ کٹے گا اور کونسا خرچہ شامل کیا جائے گا؟ براہ کرم، ہماری رہ نمائی فرمائیں۔
2025 مناظرڈپازٹ کی رقم پر زکات کا شرعی حکم
6951 مناظرمیرے
سالے کی جب شادی ہوئی تو وہ صرف اٹھارہ سال کا تھا اور شادی کے صرف دو مہینہ کے
بعد اس کا ایک بہت ہی بھیانک حادثہ ہوا اور ایک مہینہ قومہ کی حالت میں رہا اس کے
بعد بہت دنوں تک مفلوج رہا۔ الحمدللہ اب وہ زیادہ تر صحت یاب ہوچکا ہے لیکن اب بھی
اس کے ہاتھ، پاؤں اور نگاہ میں کچھ تکلیف باقی ہے اس کی وجہ سے اس کی نوکری بھی چلی
گئی ہے۔وہ اور اس کی بیوی کچھ متفرق کام کرکے کچھ پیسہ کمانے کی کوشش کرتے ہیں جو
کہ ان کی گزر بسر کے لیے کافی نہیں ہوتا ہے۔اس وقت میرے سسر اس کے مکان کا کرایہ نیز
اس کے روزانہ کے دوسرے اخراجات برداشت کررہے ہیں ۔(۱)اگر اس کی بیوی کے پاس
شادی کا تحفہ یعنی تقریباً سونے کے دس گرام زیورات ہیں (جس کی مالیت بیس ہزار
پاکستانی روپیہ ہے) ہوں اور گھر پر دوسرے روزانہ استعمال کے سامان ہوں، تو کیا میرا
سالا یا اس کی بیوی زکوة کے مستحق ہیں؟ (۲)اگر ہاں، تو کیا میں ان کے پورے سال
کے گھریلو اخراجات کو پورا کرنے کے لیے ایک ہی مرتبہ اس کو یا اس کی بیوی کو زکوة
دے سکتاہوں یعنی دو لاکھ پاکستانی روپئے (جو کہ زکوةکی مالیت سے زیادہ ہے)؟(۳)اگر ایک مرتبہ نہیں دے
سکتاہوں تو کیا میں دو لاکھ روپیہ اپنے سسر کو بھیج سکتاہوں اور ان سے کہہ دوں کہ
ہر ماہ میرے سالے کو اس کے علاج نیز اس کے گھریلو اخراجات کے لیے پندرہ ہزار روپیہ
یعنی مقدار نصاب سے کم رقم دے دیا کریں؟ (۴)اگر اوپر مذکور طریقہ درست نہیں ہے
تو برائے کرم میری صحیح طریقہ کی جانب رہنمائی فرماویں۔