Q. زید محدود تنخواہ دار ملازم ہے۔ اس کی ضروریات آمدنی سے زیادہ ہیں ۔کیا زید کے لیے جائز ہوگا کہ وہ زکوةکی رقم لے؟ جب کہ اس کے قریبی لوگوں نے از روئے احسان اپنی تجارت میں حصہ دار مانا ہے اور ضرورت شدیدہ پر زید کے کھاتے میں جمع رقم سے نکال کر دیتے ہیں اوراس کھاتے پر زید کا کنٹرول نہیں ہے اورقبضہ بھی نہیں ہے۔ وہ لوگ مناسب مال جمع ہونے اور مناسب وقت آنے پر زید کے لیے کوئی بڑا کام کرنا چاہتے ہیں۔ حالا نکہ ماہانہیا اپنی ضرورت پر رقم مانگنے پر انھیں اچھا نہیں لگتا۔ آپ سے درخواست ہے کہ شریعت کا نقطہ نظر بیان فرماکر شکریہ کا موقع دیں۔